Muslims worship and follow the guidelines of Allah Almighty. Which are spread through the teachings of the Last Prophet Mohammad (SAW). We have prepared the Islamic poetry in Urdu collection for our readers.
یہی ہے آرزو تعلیم قرآن عام ہوجائے
ہراک پرچم سے اونچا پرچم اسلام ہوجائے
نس نس سے واقف ہے رگ رگ جانتا ہے
مجھے خود سے زیادہ میرا رب جانتا ہے
اس کے در پر سکون ملتا ہے اس کی عبادت سے نور ملتا ہے
جو جھک گیا اللہ کے سجدے میں اسے کچھ نہ کچھ ضرور ملتا ہے
میری غفلتوں کی بھی حد نہیں تیری رحمتوں کی بھی حد نہیں
نہ میری خطا کا شمار ہے نہ تیری عطا کا شمار ہے
میرے اللہ تیری ادائے کن بڑی بے مثال ہے
تیری صدائے فیکون بھی بڑی لاجواب ہے
دعا گرتے ہوئے کو تھام لیتی ہے
دعا بکھرے ہوئے کو سنبھال لیتی ہے
ہر بار اللہ میرے ٹوٹے دل کو جوڑنے کے بعد
کہتا ہے بتا کون ہے تیرا میرے سوا
میری قسمت میں بھی ایسا کوئی سجدہ کردے
جو میرے سارے گناہوں کا مداوا کردے
سر جھکانے سے نمازیں ادا نہیں ہوتی
دل جھکانا پڑتا ہے عبادت کے لئے
جینے کا ہنر ہم کو قرآن سیکھاتا ہے
حیوان کو بھی یہ تو انسان بناتا ہے
ہے نفس کے ہاتھوں تو مجبور کتنا سب جان کے بھی ہے آج لاشعور کتنا
جس چہرے نے ہے ایک دن مٹی میں مل جانا اس چہرے پہ ہے تجھے غرور کتنا
کی محمّد سے وفا تو نے توہم تیرے ہے
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہے
ہے میرا مقصد عبادت تیری عذاب کیسا، ثواب کیسا
گنوں میں کیوں تسبیح کے دانے، یہ محبّتوں میں حساب کیسا
مجھے زندگی میں قدم قدم تیری رضا کی تلاش ہے
تیرے عشق میں اے اللہ مجھے انتہا کی تلاش ہے۔
میں گناہوں میں ہوں ڈوبا ہوا، میں زمین پر ہوں گرا ہوا
جو مجھے گناہوں سے بری کرے، مجھے اس دعا کی تلاش ہے
ہمیں آتی ہے مصیبت تو الله یاد آتا ہے
ورنہ تو کبھی سر سجدے میں ہم رکھتے نہیں
تلاش علم تو پہنچ گیا کہاں سے کہاں تک جہاں میں
بتا تو سہی وہ کونسا سبق ہے جو خدا نے نہیں دیا قرآن میں
اندھیرں کو نور دیتا ہے، ذکر اسکا دل کو سرور دیتا ہے
اس کے در سے جو بھی مانگو وہ الله ہے ضرور دیتا ہے
دل پاک نہیں تو پاک ہوسکتا نہیں انساں
ورنہ ابلیس کو بھی آتے تھے وضو کے فرائض بہت
آجائے گا تجھے اقبال جینے کا قرینہ
تو سرور کونین کے فرمان پڑھا کر
یہ راز تو خود قرآن کھول رہا ہے
لہجے میں محمد کے خدا بول رہا ہے
اذان تو ہوتی ہے اب مگر نہیں کوئی مؤذن بلال سا
سر سجدہ تو ہیں مومن مگر نہیں کوئی زھرا کے لال سا
میں جب منظر کربلا دیکھتا ہوں
لہو سیدوں کا بہا دیکھتا ہوں
وہ حلقومِ اصغر کی ، بے چینیاں
جو تیروں سے چھلنی ہوا دیکھتا ہوں
اپنے رب پر بھروسہ رکھو وہ تمہاری من پسند چیز تم
تک لائے گا مقر ر وقت پر اور تم حیران ہو جاؤ گے ۔
جب دنیا والے تمہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں
تو یہی بہترین وقت ہے سجدے کا
جب میں پریشان تر ہوتا ہوں اور وہ مجھے صبر دیتا ہے
جب میں بھٹک جاتا ہوں اوروہ مجھے راحت دیتا ہے
تم سمندر کی گہرائی سے پکارو گے
اللہ وہاں بھی تمہاری سُنے گا۔
اظہار عقیدت کا ، صدیق ؓ نے سکھلایا
ہم چوم کے نامِ نبی آنکھوں سے لگاتے ہیں
ہیں خوشیاں بپا ہر سو ، آقا ﷺکی ، ولادت کی
جز شیطاں کے سب ہی تو میلاد مناتے ہیں
حسن کردار سے نور مجسم ہوجائے کہ
ابلیس بھی تجھے دیکھ کر مسلماں ہوجائے
اتنی عجلت میں کہاں ردو بدل ہوتے ہیں
کچھ فیصلے قدرت کے اٹل ہوتے ہیں
عصیاں ہیں عیاں انﷺ پروہ عیب چھپاتے ہیں
ہر غم پہ وہﷺ ہم کو ، آتش سے بچاتے ہیں
کونین کے دولہا کا ، گھر بار کبھی دیکھیں
اللہ کا کرم ہو ، تو دربار کبھی دیکھیں
گناہوں سے نجات وہی پاتا ہے جو اقرار جرم کر لے
اور ندامت کے لیے توبہ ہی کافی ہے
جسے تقدیر پر یقین ہوتا ہے وہ اپنے او پر
نازل ہونے والی مصیبتوں سے نہیں گھبراتا۔
آزمائش بھی اللہ کی طرف سے
تمہارے لئے یقین کا امتحان ہوتا ہے
قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے
دہر میں اسمِ محمدؑ سے اُجالا کردے
!تو نے چکھی ہے فقط گناہوں کی لذّت
تو کیا جانے ذکر الہی میں ہے سرور کتنا
بےقدری سے چھوڑ کے جانے والے غم سے رِشتہ جوڑ کے جانے والے
ہم تمھیں بُھول کے بھی یاد نہیں آئینگے سارے بَھرم توڑ کے جانے والے
یہ درس کربلا کا ہے
کہ خوف بس خدا کا ہے
ہم روک رہے ہیں باطل کو کوئی آئے ہمارے ساتھ چلے
یہ راستہ جنت جاتا ہے کوئی آئے ہمارے ساتھ چلے
حضورﷺ میری تو ساری بہار آپ سے ہے
میں بے قرار ہوں، میرا قرار آپ سے ہے
میں نو وی مدینے بلا لے ربا
شہر مدینہ ویکا دے ربا
اتھے میرا جی نہیں لگدا
شہر مدینہ ویکا دے ربا
یہی مسجد یہی کعبہ یہی گلزارِ جنت ہے
چلے آئو مسلمانوں یہی تختِ محمدؐ ہے
اس ٹوٹے پھوٹے دل کے ارماں کہاں نکالوں
برسے جو آندھیوں کےوہ طوفاں کہاں نکالوں
اس دن نیت میری شب خیز ہوئی
جب شام کے موسم کی ہوا تیز ہوئی
جو کوئی ترا ظالم، جاں نثار ملتا ہے
بے قرار ملتا ہے، اشکبار ملتا ہے
ظاہر یا خفی اعمال سے کبھی نہ ہو قران کی نفی
بے شک مشکل کے ساتھ آسانی ہے
آب و دانہ مرے حسین ؓ کا ہے
سب خزانہ مرے حسین ؓ کا ہے
تعریف اس خدا کی جس نے جہاں بنایا
کیسی زمیں بنائی کیا آسماں بنایا
TAGS: Poetry•اردو شاعری
Leave a Comment