Funny Quotes In Urdu For Facebook Status

There are the best Funny Quotes and Sayings, that will make you laugh out loud. Read through, memorize a few, and share with your loved ones.

برباد کرکے اپنی تعلیم لڑکیوں کے پیچھےپھر کہتے
مولوی صاحب دعا کرو ہم بے روزگار بیٹھے ہیں

جہاں دیکھو عشق کے بیمار بیٹھے ہیں
ہزاروں مر کر بھی لاکھوں تیار بیٹھے ہیں

چاند کی دُوری ! وہ تیرے پاس
اب شرما کر نہ کہہ دینا ! تارے توڑ لاؤ

تصویروں میں سولہ کی تو لگتی نہیں ہو تم
آنٹی ہو کوئی حسینہ تھوڑی نا ہو تم

تُجھ سے ملنے کی تمنا بھی ہے ایک طرف
اور آنے جانے میں کرایہ بھی بہت لگتا ہے

تصویروں میں سولہ کی تو لگتی نہیں ہو تم
آنٹی ہو کوئی حسینہ تھوڑی نا ہو تم

کبھی دادی لگتی ھے کبھی نانی لگتی ھے
ماڈل ھے پرانہ مگر گڑیا جاپانی لگتی ھے

دھوبی کا کتا ہوں گھر کا نہ گھاٹ کا
بیگم بارہا کہہ چکیں دشمن ہوں اناج کا

ابتدا عشق میں یوں ہوا دل خراب آدھا
جیسے سیکھ پر چڑھتے ہی جل جائے کباب آدھا

اتنا دبلا ہو گیا ہوں صنم تیری جدائی سے
کھٹمل بھی کھینچ لیتے ہیں مجھے چارپائی سے

محبت کی بحث میں کوئی ہم سے نہ اُلجھے
ہم نے اَس میدان میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے

لگتا ہے میرے محبوب کی ہے ایک آنکھ غائب
کے جب بھی اُلٹتا ہے، اُلٹتا ہے نقاب آدھا

یہ اتوار نہیں آساں بس اِتنا ہی سمجھ لیجئے
اِک کپڑوں کا دریا ہے اور دھوکے سُکھانا ہے

ہم نے مانا کہ رپلائی نہ کرو گے تم لیکن
ٹرائی کرتے رہیں گے ہم بھی بلاک ہونے تک

ہم کو کرنٹ لگا ھے چاہت کا
ہمارے عشق کے بٹن شا ٹ ہیں

اگر تمہارے وعدے نہ ہوتے کچے
تو اب ہوتے ہمارے دو بچے

رفتہ رفتہ قہقہوں کے رنگ پھیکے پڑ گئے
ہونٹ تھے سرسبز لیکن وہ ہنسی دھانی نہ تھی

آم تیری یہ خوش نصیبی ہے
ورنہ لنگڑوں پہ کون مرتا ہے

گھر میں اگر کوئی عقل کی بات کردو
تو سب یہی پوچھتے ہی
“کِتھوں سن کے آیا اے”

ایک سال سے میں شادی کے لئے جو وظیفہ پڑھ رہا تھاافسوس! آج کسی نے بتایا کہ وہ سعودی عرب کا قومی ترانہ ہے

دیکھتے رہ گئے منہ اپنا اسد آئینے میں ھم
جب کہا اس نے ابے جا پہلے منہ دھو کے آ

پیدا ہوا وکیل تو شیطان نے کہا
لو آج ہم بھی صاحب اولاد ہو گئے

آتے ہی گھر میں روب اپنا جمانے لگتی ھے
طرح طرح کے وہ رنگ اپنے دکھانے لگتی ھے
کہتی ھے بہو“ ہوں گھر کی جو چاہون کر گزروں
یعنی انگلیوں پر اپنے سب کو نچانے لگتی ھے۔۔
کہتی ھے بدل کر رکھ دون گی گھر کا سارا نقشہ
اور رشتوں میں گانٹھ اک نئی لگانے لگتی ھے

چلو بھر پانی میں جاکے ڈوب مر
کچھ نہ کچھ غیرت ہی کھا کے ڈوب مر
صاف پانی تو یہاں ملتا نہیں
اب کسی نالے میں جاکے ڈوب مر
شاعری تو تجھ سے ہو سکتی نہیں
دوسروں کے شعر گا کے ڈوب مر

ہر بات کے جواب میں مسکراہٹ ہی بہتر ہے
کیونکہ ہر کسی کو گولی تو ماری نہیں جا سکتی

صبح اٹھ کر الله کا شکر ادا کرو کے تم زندہ ہو اور
اسکے بعد برش کرو تاکہ دوسرے بھی زندہ رہیں

میرا دِل مانگ رہے ہیں ایسے
ان کے ابّا کا مال ہو جیسے

آج کل کی لڑکیاں سب کچھ برداشت کر سکتی ہیں
لیکن کسی شادی میں اپنے جیسا سوٹ نہیں

امی جب بھی بولے کہ موبائل چھوڑ دو خدارا چھوڑ دیا کریں امی کے قدموں کے نیچے جنت کے ساتھ ساتھ جوتی بھی ہوتی ہے

افریقہ میں ایک کالے شوہر نے اپنی کالی بیوی کو کالی رات میں کالے سمندر کے پاس بڑے پیارسے پوچھا ڈارلنگ بیٹھی ہو یا چلی گئی

وہ تو ٹھینگا دِکھا کر چلا بھی گیا
اور ہم اپنا سر پیٹتے رہ گئے
وہ جو تھے وقت کے حکمراں دوستو
وہ بھی اپنا سا منہ دیکھتے رہ گئے

وفا کے نام پر ھم کو لوٹے جائے ھے
اور اوپر سے جھوٹی قسمیں کھائے ھے
یہ عشق اس کے باپ کی جاگیر نہیں اسد
اب کون جائے اس کی طرف اسکو سمجھائے ھے

اب سمجھا ہوں حکمت اس کی باتوں کی
کیوں پسند تھے اس کو ذائقے ٹوٹی فروٹی کے
جو کہتی تھی تم نہ ملے تو مر جاﺅں گی
اب مجھ سے زیادہ بچے ہیں اس جھوٹی کے

اِس ہوائے ترقی نے یہ بھی۔۔۔۔کیا
میری بہنوں کے سر کی ردا لے۔۔۔ اُڑی
اس سے بڑھ کر ستم یہ بھی ڈھایا ۔۔گیا
اُن کی آنکھوں سے شرم و حیا لے اُڑی

صرف سوچے ہیں کر کے نہیں دیکھے
میرے سارے گناہ ادھورے ہیں

پیٹ کے اندر سب کچھ چلا جاتا ہے
بس پیٹ ہی اندر نہیں جاتا۔

میرا بھی هے ایک ویٹ لفٹر کزن
بھاری سے بھاری وه اٹھالے وزن
مگر میرے بچے سےاس وقت هارا
اٹھا نه سکا اس کے اسکول کا بسته

کچھ حسن والے تو کمال کر جاتے ہیں
الٹی چھری سےعاشقوں کو ہلال کرجاتے ہیں
لوٹ کر لے جاتے ہیں محبوب کی کل پونجی
دو دن میں آدمی کو کنگال کر جاتے ہیں

ایک بار کسی نے دیکھا تھا ترچھی نگاہ سے
کچھ نظر نہیں آتا پچھلے چھ ماہ سے
کسی حسیں چہرے کی سمت دیکھتے نہیں کبھی
ہم لوگ تو ڈرتے رہتے ہیں گناہ سے

شادی شدہ لوگوں کی حالت دیکھ کر
اب کنوارے ڈرنے لگے ہیں شادی بیاہ سے
اقرار کے بدلے انکار ہی ملا ہے
پہلی بار دل مانگا تھا بڑی چاہ سے

ایتھے رکشہ نئی لبدا ٹائم تے
لوکی سچا پیار لبدے پھردے نے

ایک تو مجھے یار کی جدائی مار گئی
اور دوسرا خوبصورت ہمسائی مار گئی

دل کی باتیں کسی سے بولتے نہیں ہیں
پول کسی دوست کے کھولتے نہیں ہیں
جانتے ہیں دولت اپنے مقدرمیں نہیں
اسی لیے جیبوں کو ہم ٹٹولتے نہیں ہیں

کل کمپیوٹر لیب سے ہوا جب میرا گُذر
کچھ لڑکے لکھ رہے تھے، جناب کمپیوٹر
مختصر کہ اسکرین پر پروگرام تھا پھیلا
نیل کے ساحل سے لیکر تابخاک کاشغر

کسی کو کھونے کا غم کیا ہوتا ہے کل رات پتہ چلا
جب مونگ پھلی کا ایک دانہ چھلکوں میں گم ہو گیا

دوست روٹھے توہ رب روٹھے اور اگر پھرسے
روٹھے تو ڈنڈا مار سالے کو جب تک ڈنڈا نہ ٹوٹے

TAGS: سوشل میڈیافیس بک

Leave a Comment

سوشل میڈیا پر رابطہ کریں

ہفتہ وار نیوز لیٹر

Subscription Form

تازہ تحریریں

Web Design & Development Services
Get the best hosting service now for your website